06-Jul-2022 تہبند مزاحیہ شاعری
تہبند
ہاں آج بھی ملاؤں کا ارمان ہے تہبند
کہتے ہیں کہ اسلام کی پہچان ہے تہبند
یہ جینس بہت تنگ فلیٹوں کی طرح ہے
کیا خوب ہوادار کھلا لان ہے تہبند
دھوتی سے برہمن کی ہے رشتہ قریب کا
امپورٹ عرب سے ہے مسلمان ہے تہبند
دس گز کا شرارہ جو پہنتی ہیں عورتیں
مردوں کا بھی دو گز سے بڑا تھان ہے تہبند
دکن میں پہنتے ہیں سبھی ہندو مسلماں
یہ بات غلط ہے کہ مسلمان ہے تہبند
چادر بھی بنا لو اسے گٹھری بھی بنا لو
ہیئت کے بدلنے میں بھی آسان ہے تہبند
محتاج سوٹ بوٹ نہیں ہوتی شاعری
سودا کی اور اقبال کی پہچان ہے تہبند
مغرب میں بھی ملتا نہیں اس درجہ کھلا پن
ہر طرح کی آزادی کا فرمان ہے تہبند
پتلون کو تم پتلی گلی کی طرح سمجھو
کرکٹ کا یا فٹ بال کا میدان ہے تہبند